Monday, March 13, 2017

!! یہ مشینی بستیاں !!

0 comments


!! یہ مشینی بستیاں !!



آسمان کو کھلتے دہانوں سے زار و قطار روتے دیکھ کر ذہن ماضی کے دھندلکوں میں کھو سا جاتا ہے، بارش اب بھی برستی ہے، بجلیاں چمکتی ہیں اور پانیوں کے سب راستوں پر آبی شور کے قہقہے بھی سننے والوں کو کسی حد تک سنائی دیتے ہیں مگر اب ان مشینی بستیوں کے مکین انگیٹھی کے گرد آلتی پالتی مارے آگ سینکتے، مونگ پھلی کھاتے خوش گپیاں نہیں ہانکتے۔ بالائی کو "تراڑ" کر مکھن نہیں بنایا جاتا کہ زمانہ اب نیسلے اور اولپرز کی کیمیکل حدوں کو چھو رہا ہے۔

برستے مینہ میں وہ بزرگوں کے حقے کی گڑگڑاہٹ، پرنالوں کا خوبصورت شور، گھر کے صحن کے اندر بارش کے چھوٹے چھوٹے بلبلوں کی چمک اور ان بلبلوں میں تیرتے دھریک کے زرد پتے۔۔۔۔۔۔۔۔ٹھنڈے جھکڑوں میں جھومتے ہوئے درختوں کی شوکیں اور ان شوکوں میں آواز کا بھمیریاں کھاتے گم ہو جانا۔۔۔پھر بارش کے بعد انھی شاخوں سے جھولا جھولتے ہوئے مزید بھیگ جانا۔۔۔اور پھر ٹھنڈ سے ٹھنڈے ہو کر پھلاہی اور کہو کی جلتی لکڑی کی مہک کی جانب دیوانہ وار دوڑنا۔۔۔۔۔ مشینوں کی بستی میں سب خواب ہو کر رہ گیا ہے۔

سرسبز، اونچے قدیم پہاڑ، خوبصورت وادیاں اور ان میں آباد قدیم مکینوں کی بڑی باتیں اور ان باتوں کی خوشبو سے مہکتی تازہ دم ہوائیں۔ ہر قسم کے طوفانِ باد و باراں کے بعد فصلوں کی خبرگیری کرتے کسان جن کے ہونٹ ہلتے ہوئے کبھی استغفار تو کبھی الحمد کا ورد کرتے مسبب السباب کی بارگاہ میں فریاد کناں، زہریلی کھادوں سے پاک خالص کھانے والے آنسو بھی خالص بہاتے تھے۔ مکمل اسلامی نہ سہی مگر یہ تہذیب خدا بیزار نا تھی۔ 

تارکول کے بنے کالے پکے رستوں پر دوڑتی مشینیں اور ان مشینوں کے سہارے گھسٹتی ہوئی زندگی بظاہر مضبوط مگر درون خانہ کمزور اور کھوکھلی۔۔۔۔۔ مادی و روحانی آندھیوں سے ہچکولے کھاتی۔۔ہسپتالوں می نت نئی بیماریوں اور دلوں میں نئی کدورتوں بد اعتقادیوں فتن سے لبریز تر۔۔۔۔ڈوبتی ہاتھ پیر مارتی روکھی پھیکی زندگی۔۔۔۔۔۔!

وہ جہاں سورج بھی غروب ہو جاتا ہے، وہاں کی درآمد شدہ مشینی تہذیب نے فطرتی حسن اور اس حسن کے بقاء کا ایک تسلسل، اس کی لطافتیں، اور ان لطافتوں میں تیرتی ہنستی کھیلتی حسین زندگی۔ شاید سب ہی غروب کر کے رکھ دیا ہے۔۔۔۔!
ہے کوئی جو اس کے سامنے بند باندھے ؟

فاعتبرو یاولی الابصار

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔